نیو ہیمپشائر پہلا ریاست بن گیا جو کرپٹو ریزرو قانون کی منظوری دیتا ہے

زبان کا انتخاب

نیو ہیمپشائر ریاست نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے اپنے عوامی فنڈز کو کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کی اجازت دینے والا پہلا امریکی ریاست بن گیا ہے۔ اس اقدام کی توثیق گورنر کی جانب سے نئے قانون پر دستخط کے ذریعے ہوئی ہے۔ اس قانون کے تحت ریاست کے خزانے دار کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ عوامی فنڈز کا پانچ فیصد تک حصہ ایسے ڈیجیٹل اثاثے میں لگائے جو کم از کم 500 ارب ڈالر کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن رکھتا ہو، جس میں فی الحال صرف بٹ کوائن شامل ہے۔ اس فیصلے پر نیو ہیمپشائر کی گورنر کیلی ایوٹ نے کہا کہ ریاست ایک بار پھر قوم میں سب سے آگے ہے۔
سٹوڈیو ایکشن فنڈ کے بانی ڈینس پورٹر نے اس کامیابی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ دیگر ریاستیں بھی اس کی پیروی کریں گی، کیونکہ پہلی ریاست کا یہ قدم سیاسی تحریک کو بڑھاوا دے گا۔ نیو ہیمپشائر کے ریپبلکن رہنما بھی اس کامیابی پر فخر کا اظہار کر رہے ہیں کہ ان کی ریاست نے حکمت عملی کے تحت بٹ کوائن ریزرو قائم کرنے کا پہلا قدم اٹھایا ہے۔ اس کے برعکس، ایریزونا میں ایک مشابه قانون گورنر نے مسترد کر دیا جبکہ فلوریڈا اور دیگر ریاستوں میں اس طرح کے اقدامات رک گئے ہیں۔ قومی سطح پر بھی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بٹ کوائن اور کرپٹو ریزرو قائم کرنے کی سفارشات سامنے آئی ہیں، تاہم وفاقی حکومت ابھی ان تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ یہ قدم امریکی کرپٹو حکمرانی میں ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش