امریکی ریاست میزوری پہلی ریاست بننے کی راہ پر گامزن ہے جو اپنی آمدنی کے ٹیکس سے کیپیٹل گینز کو مستثنیٰ قرار دے گی، جس سے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو نمایاں فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ حالیہ منظور شدہ قانون کے تحت اس سال افراد کے لیے کیپیٹل گینز ٹیکس ختم کیا جائے گا، جبکہ ریاست کی آمدنی میں اضافے کی صورت میں مستقبل میں کارپوریشنز کے لیے بھی مراعات ممکن ہیں۔ اس بل پر ریپبلکن گورنر مائیک کیہو کے دستخط کا انتظار ہے، جو اس اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ کیپیٹل گینز ٹیکس، جو اثاثوں کی فروخت پر منافع پر عائد ہوتا ہے، میزوری میں دیگر آمدنی کی طرح ہی ٹیکس کیا جاتا ہے، جو 32 ریاستوں اور واشنگٹن ڈی سی کی بھی مشترکہ پالیسی ہے۔ اس استثنیٰ سے میزوری کرپٹو سرمایہ کاروں کے لیے مزید کشش کا مرکز بن سکتا ہے، جو عام طور پر ڈیجیٹل اثاثوں کی خرید و فروخت کرتے ہیں۔ حمایتی کہتے ہیں کہ یہ ٹیکس ختم کرنے سے سرمایہ کاری بڑھے گی اور معیشت کو تقویت ملے گی، خاص طور پر کرپٹو مارکیٹ میں۔ تاہم ناقدین کا استدلال ہے کہ یہ تبدیلی دولت کے فرق کو بڑھا سکتی ہے، کیونکہ امیر طبقہ زیادہ مستفید ہوگا۔ اس سے ریاست کو سالانہ تقریباً 262 سے 600 ملین ڈالر کا مالی نقصان ہو سکتا ہے، جو طویل مدتی میں عوامی خدمات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس قانون کی منظوری میزوری کو کرپٹو مارکیٹ میں ایک نمایاں مرکز بنانے کی کوشش ہے، جبکہ معاشی اور سماجی چیلنجز بھی موجود ہیں۔