اسٹریٹیجی ورلڈ 2025 میں مائیکل سیلور نے ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں جیسے مائیکروسافٹ کو ایک جرات مندانہ پیغام دیا کہ وہ اسٹاک بائی بیکس کرنے کے بجائے بٹ کوائن خریدیں۔ سیلور نے کہا کہ مائیکروسافٹ کا اسٹاک بائی بیک کرنا بہتر ہے، لیکن بٹ کوائن خریدنا ان سے دس گنا زیادہ فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے ڈیٹا کی مدد سے ثابت کیا کہ کارپوریٹ خزانے روایتی سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں پر قائم رہ کر بڑے مواقع سے محروم ہو رہے ہیں۔
گزشتہ پانچ سالوں میں مائیکروسافٹ کے اسٹاک نے سالانہ 18 فیصد منافع دیا ہے، جبکہ بٹ کوائن نے اسی عرصے میں 62 فیصد سالانہ اضافہ کیا ہے۔ سیلور نے بتایا کہ اگر سرمایہ کی لاگت 14 فیصد ہے تو مائیکروسافٹ 4 فیصد زیادہ کارکردگی دکھا رہا ہے جبکہ بٹ کوائن 48 فیصد زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نے بٹ کوائن کو ایک ڈیجیٹل سرمایہ قرار دیا جو نہ صرف بہتر کارکردگی کا حامل ہے بلکہ ایک مختلف قسم کی اثاثہ بھی ہے۔ سیلور نے بٹ کوائن کو ایک ایسا ڈیجیٹل عمارت سے تشبیہ دی جو نظر نہیں آتی، ناقابلِ تباہ، اور ہمیشہ برقرار رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائیکروسافٹ جیسی کمپنی جو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر قائم ہے، اسے اب ڈیجیٹل سرمایہ کے ذریعے چلنا چاہیے۔ بٹ کوائن کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ یہ دوسرے اثاثوں سے غیر مربوط ہے، جو کمپنی کی مالی حالت کو مستحکم بناتا ہے۔ سیلور نے کہا کہ بٹ کوائن ایک ایسا غیر مرکزی، سرحدی اور سنسرشپ مزاحم اثاثہ ہے جو گزشتہ دہائی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر چکا ہے اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں کے لیے مستقبل کی سرمایہ کاری کا بہترین ذریعہ ہے۔