سینیٹرز نے مستحکم کرپٹو کرنسیاں قانون سازی کی ناکامی پر ڈیموکریٹس کی ’پارٹیزانی سیاست‘ کی مذمت کی

زبان کا انتخاب

امریکی سینیٹ میں متوقع مستحکم کرپٹو کرنسیوں (Stablecoins) کے حوالے سے قانون سازی ناکام ہوگئی کیونکہ سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی حمایت ناکافی رہی۔ ریپبلکن سینیٹرز نے ڈیموکریٹس پر الزام عائد کیا کہ وہ پارٹیزانی سیاست کو پالیسی سے بالاتر رکھتے ہیں۔ GENIUS ایکٹ، جس کا مقصد امریکی کرپٹو مارکیٹ کے لیے واضح ضوابط مرتب کرنا تھا، 60 ووٹوں کی ضرورت کے باوجود صرف 49 ووٹ حاصل کر سکا۔ قانون سازی میں سخت اینٹی منی لانڈرنگ (AML) قوانین اور دیگر اصلاحات شامل کی گئی تھیں تاکہ تحفظات دور کیے جا سکیں، تاہم 10 ڈیموکریٹس نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا اور بعض نے مخالفت کی۔ سینیٹر ایلزبتھ وارن نے بھی اس بل کی مخالفت کی، جسے انہوں نے کرپٹو کرپشن کا باعث قرار دیا۔ سینٹ بینکنگ کمیٹی کے چیئرمین ٹم اسکاٹ نے کہا کہ ڈیموکریٹس نے دوطرفہ قانون سازی کے ساتھ سیاست کی۔ خزانہ کے سیکرٹری اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ اس بل کی ناکامی سے امریکہ کرپٹو انوویشن میں عالمی قیادت کا موقع کھو رہا ہے۔ بدین ترتیب، امریکہ میں مستحکم کرپٹو کرنسیوں کی ضابطہ بندی کے حوالے سے ایک اہم قانونی قدم رک گیا ہے، جو ملک کی مالیاتی جدت اور عالمی مقابلے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے