مائیکرو اسٹریٹیجی کے ایگزیکٹو چیئرمین مائیکل سیلر نے بٹ کوائن برائے کارپوریٹ 2025 کانفرنس میں مائیکروسافٹ پر زور دیا کہ وہ اپنے شیئر بیک اور قلیل مدتی خزانہ سرمائے کی بجائے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ بٹ کوائن “عالمی، دائمی، اور منافع بخش شراکت دار” ہے جو مصنوعی ذہانت کے دور میں دیگر تمام خزانہ اثاثوں کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ سیلر نے مائیکروسافٹ کے حالیہ مالیاتی کارکردگی کا موازنہ کیا اور بتایا کہ گزشتہ پانچ سال میں کمپنی کی اوسط سالانہ نمو 18 فیصد رہی جب کہ بٹ کوائن کی نمو 62 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بونڈز منفی منافع بخش ہیں اور مائیکروسافٹ کی موجودہ سرمایہ کاری حکمت عملی سرمایہ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
سیلر نے بٹ کوائن کو اکیسویں صدی کا پیسہ قرار دیا اور بتایا کہ 2024 کو بٹ کوائن کے ادارہ جاتی دور کا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے مالی ماڈلنگ کے ذریعے دکھایا کہ اگر مائیکروسافٹ اپنے نقدی ذخائر کا ایک بڑا حصہ بٹ کوائن میں لگائے تو اس سے کمپنی کی قدر میں ایک سے پانچ ٹریلین ڈالر تک کا اضافہ ممکن ہے۔ سیلر نے کہا کہ بٹ کوائن میں سرمایہ کاری مائیکروسافٹ کے مالی خطرات کو کم کر سکتی ہے اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دے گی۔ انہوں نے بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بٹ کوائن ایک سالانہ 60 فیصد ترقی کرنے والی کمپنی کی مانند ہے جسے ہمیشہ خریدا جا سکتا ہے۔ سیلر نے زور دیا کہ امیر لوگ سخت اثاثوں کے مالک ہوتے ہیں اور مائیکروسافٹ کو چاہیے کہ وہ بٹ کوائن کو اپنا مالی مستقبل بنائے تاکہ نہ صرف سرمایہ کاروں بلکہ صارفین اور ملازمین کے مفادات بھی محفوظ رہیں۔ اس تجویز کا مقصد کمپنی کی سرمایہ کاری حکمت عملی کو جدید اور منافع بخش بنانا ہے۔