بلوک بیٹس کے مطابق، 27 جنوری کو ویل وائر کے بانی جیکب کنگ نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ اسٹاک فیوچرز میں تیزی سے کمی کی بنیادی وجہ ین کیری ٹریڈرز کا اپنی اثاثے بیچنے پر مجبور ہونا ہے، جو کہ ایک غیر مستحکم ہفتے کی نشان دہی کر سکتا ہے۔ جیکب کے مطابق اگست 2024 میں جاپان نے سود کی شرح 0.1 فیصد سے بڑھا کر 0.25 فیصد کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک فوری مندی آئی تھی۔ اس وقت جاپان نے سود کی شرح کو مزید بڑھا کر 0.5 فیصد کر دیا ہے جبکہ دو سالہ بانڈ کی پیداوار 0.71 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ جاپان میں سود کی بلند شرحوں نے ین کیری ٹریڈ کو ختم کرنا شروع کر دیا ہے، جس میں سرمایہ کار سستے ین قرض لے کر دوسرے اثاثوں میں سرمایہ کاری کرتے تھے۔ اب قرض کی لاگت بڑھنے کی وجہ سے یہ سرمایہ کار اپنے قرضے اتارنے کے لیے اثاثے فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ اس صورتحال کا اثر عالمی مارکیٹوں پر منفی پڑ رہا ہے اور سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
سٹاک فیوچرز میں شدید کمی، ین کیری ٹریڈ کی واپسی کا اثر
زبان کا انتخاب