ریپل لیبز نے امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کے ساتھ ایک طویل قانونی تنازع کے بعد معاہدہ کیا ہے، جو اس کے ٹوکن XRP کی قانونی حیثیت سے متعلق تھا۔ اس معاہدے کے تحت ریپل لیبز، اس کے سی ای او بریڈ گارلنگ ہاؤس اور ایگزیکٹو چیئرمین کرسچن اے لارسن کے خلاف جاری سول انفورسمنٹ کارروائی کو حل کرنے کے لیے ایک فریم ورک وضع کیا گیا ہے۔ ایس ای سی اور ریپل نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پابندی کو ختم کرے جو 7 اگست 2024 کو جاری کیے گئے حتمی فیصلے کے تحت عائد کی گئی تھی، جس میں 125 ملین ڈالر کا جرمانہ بھی شامل تھا۔ معاہدے کے مطابق ریپل 50 ملین ڈالر ادا کرے گا جبکہ باقی رقم واپس کی جائے گی۔ عدالت کی جانب سے پابندی ختم کرنے کی منظوری کے بعد دونوں فریقین اپنے متعلقہ اپیلیں ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ ایس ای سی کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ریپل کے خلاف الزامات کی صداقت کا تعین نہیں بلکہ کرپٹو کرنسی سیکٹر کے ضابطہ کاروں کی اصلاح کے لیے ایک قدم ہے۔ XRP کی قیمت معاہدے کے اعلان کے بعد 7 فیصد اضافے کے ساتھ 2.30 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یہ معاہدہ کرپٹو مارکیٹ کے لیے ایک مثبت پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔