روبن ہڈ کے سی ای او کا کہنا ہے کہ امریکی کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں دوبارہ ترقی کا آغاز ہو رہا ہے

زبان کا انتخاب

روبن ہڈ کے سی ای او ولادیمیر ٹینیف نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کو اب کچھ آرام اور ترقی کے مواقع مل رہے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے سخت ضوابط اور غیر واضح قوانین کی وجہ سے کرپٹو انڈسٹری کو مشکلات کا سامنا تھا، لیکن اب سیاسی رویوں میں تبدیلی اور ریگولیٹری حکمت عملی کے بدلنے سے حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ ٹینیف نے اس صورتحال کو “نئی ولادت” قرار دیا ہے اور بتایا کہ امریکی کرپٹو کمپنیاں اب دیگر ممالک کے مقابلے میں پیچھے نہیں رہ رہیں۔
روبن ہڈ کے مطابق 2024 میں کرپٹو سے حاصل ہونے والی آمدنی دوگنی ہو چکی ہے، جس کی وجہ ریگولیٹرز کی نرم رویہ اور حکومتی دباؤ میں کمی ہے۔ خاص طور پر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) نے روبن ہڈ کے خلاف کیس کو بند کر دیا ہے، جو 2024 میں شروع ہوا تھا۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ قوانین کی پابندی میں سنجیدہ ہے اور ایس ای سی سے رہنمائی طلب کرتی رہی ہے، لیکن زیادہ تر رابطے نظر انداز کیے گئے۔
ٹینیف نے واضح قوانین کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ کرپٹو سیکٹر میں مزید اعتماد پیدا ہو اور کاروبار بلا خوف ترقی کر سکیں۔ اس نرمی کے باعث کچھ سابقہ کاروباری مارکیٹ میں واپس آ رہے ہیں، لیکن غیر یقینی صورتحال ابھی بھی موجود ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کرپٹو کرنسی کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ کو چین کے مقابلے میں پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔ مجموعی طور پر، امریکی کرپٹو مارکیٹ میں ایک مثبت تبدیلی کی لہر دیکھی جا رہی ہے جو مستقبل میں مزید ترقی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے