کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی کے دوران، سولانا پر مبنی ڈی ای ایکس ایگریگیٹر جوپیٹر کا مقامی ٹوکن JUP بائیک بیک پلان کی وجہ سے نمایاں طور پر بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے JUP نے بٹ کوائن کے مقابلے میں 34 فیصد سے زائد اضافہ کیا، جبکہ بٹ کوائن میں تقریباً 4 فیصد کمی ہوئی۔ جوپیٹر کے بانی ‘میاؤ’ نے اعلان کیا کہ پروٹوکول کی فیسوں کا 50 فیصد حصہ مارکیٹ سے ٹوکن خریدنے اور طویل مدتی ریزرو میں رکھنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا۔
بٹ گیٹ ریسرچ کے چیف اینالسٹ رائن لی کے مطابق، یہ بائیک بیک پروگرام سولانا کے ماحولیاتی نظام میں نئی صارفین اور لیکویڈیٹی کو متوجہ کر سکتا ہے اور طویل مدتی ترقی کا محرک بن سکتا ہے۔ تاہم، کمیونٹی میں خدشات بھی ہیں۔ ٹائٹن پلیٹ فارم کے بانی کرس چونگ نے 5 بیپس فیس کے نفاذ کو تاجروں کے لیے مایوس کن قرار دیا اور جوپیٹر کی اجارہ داری کو مرکزیت کا باعث قرار دیا جو بلاک چین کے غیر مرکزیت کے اصولوں کے منافی ہے۔
جوپیٹر نے میم کوائن پلیٹ فارم مون شاٹ اور پورٹ فولیو ٹریکر سونار واچ کی بھی خریداری کی ہے، جس سے اجارہ داری کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، جوپیٹر نے جپ نیٹ نامی اومنی چین نیٹ ورک کا اعلان کیا ہے جو کرپٹو کی تمام معلومات کو ایک جگہ جمع کرے گا۔ ماہرین کے مطابق، اگرچہ یہ اقدامات اجارہ داری کے خدشات کو جنم دیتے ہیں، مگر یہ سولانا کے ڈیفائی انفراسٹرکچر کی توسیع اور نئے ڈیویلپرز کو متحرک کرنے کا باعث بھی بن سکتے ہیں، جس سے نئے میم کوائنز اور ڈی ایپس کی تخلیق ممکن ہو گی۔
جوپیٹر کی خریداری کی مہم اور بائیک بیک پلان نے سولانا ایکو سسٹم میں اجارہ داری کے خدشات کو جنم دیا
زبان کا انتخاب