امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدے کے امکانات کے پیش نظر کرپٹو کرنسیز سمیت رسک اثاثے تیزی سے اوپر جا رہے ہیں۔ بٹ کوائن نے گزشتہ دو گھنٹوں میں تقریباً 3 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 97,000 ڈالر کی سطح عبور کر لی ہے۔ امریکی خزانہ کے سیکرٹری اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ موجودہ محصولات اور تجارتی رکاوٹیں ناقابلِ برداشت ہیں، تاہم امریکہ چین سے مکمل علیحدگی نہیں چاہتا۔ امریکہ اور چین کی جانب سے تجارتی تعلقات میں نرمی کی توقعات کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ بند ہونے کے بعد خطرے والے اثاثے بڑھ گئے ہیں۔
چین کی وزارتِ تجارت نے بھی کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے محصولات میں ممکنہ تبدیلیوں کے اشارے ملے ہیں اور چین نے عالمی توقعات، اپنے مفادات اور امریکی صنعتوں و صارفین کی درخواستوں کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس خبر کے اثر سے بٹ کوائن کی قیمت تقریباً 3 فیصد بڑھ کر 97,200 ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ نیسڈیک 100 اور ایس اینڈ پی 500 کے فیوچرز میں بھی تقریباً 1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ پیش رفت عالمی تجارتی تعلقات کی بحالی کی جانب ایک مثبت اشارہ تصور کی جا رہی ہے۔