تجزیہ کاروں کے مطابق، بٹ کوائن کے حامیوں اور XRP کے حمایتیوں کے درمیان تنازعہ بڑھ رہا ہے، جہاں بٹ کوائن کے معروف حمایتی ریپل کے ورچوئل ٹوکن کے خلاف منفی بیانیے پھیلا رہے ہیں۔ ریپل کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر (CTO) ڈیوڈ شوارٹز نے وضاحت کی کہ بٹ کوائن کے سخت حامی اس لیے XRP کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ وہ کرپٹو کرنسیز کے لیے ایک مساوی مواقع کا ماحول نہیں چاہتے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حامی ایک منصفانہ مقابلے کے خلاف ہیں اور حکومت کی جانب سے کسی بھی کرپٹو کو ترجیح دیے جانے کے خلاف ہیں۔ ریپل امریکی حکومت سے درخواست کر رہا ہے کہ وہ صرف بٹ کوائن پر مرکوز نہ ہو کر دیگر ڈیجیٹل اثاثوں کو بھی قومی کرپٹو ریزرو میں شامل کرے۔
کچھ بٹ کوائن کے نمایاں حمایتی، جیسے راجت سونی اور رابرٹ بریڈلوو، XRP کو دھوکہ دہی قرار دے رہے ہیں اور اسے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے والا منصوبہ بتا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، کچھ دیگر بٹ کوائن کے حمایتیوں کا ماننا ہے کہ XRP امریکی سٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو کے قیام کے لیے خطرہ ہے۔ ریپل کے CEO بریڈ گارلنگ ہاؤس نے کہا کہ متنوع کرپٹو اثاثوں پر مبنی ریزرو کا قیام زیادہ معقول ہوگا۔ انہوں نے ان تنقیدوں کو معمولی سمجھتے ہوئے کہا کہ ریپل کا مقصد تمام کرپٹو کرنسیز کو شامل کرنے والا ایک جامع ریزرو قائم کرنا ہے، نہ کہ صرف ایک کرپٹو کرنسی کو ترجیح دینا۔ اس تنازعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرپٹو کمیونٹی میں مختلف اثاثوں کے حوالے سے اختلافات بڑھ رہے ہیں۔
بٹ کوائن کے شائقین کی طرف سے XRP کی مخالفت کی وجہ: ریپل کے CTO کی بصیرت
زبان کا انتخاب