اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق، بٹ کوائن کی قیمت 2025 کی دوسری سہ ماہی میں 120,000 ڈالر سے کہیں زیادہ جا سکتی ہے، جو پہلے کے تخمینے سے زیادہ پرامید ہے۔ حالیہ ہفتوں میں اسپوٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف میں 4 ارب ڈالر سے زائد کی خالص سرمایہ کاری ہوئی ہے، جس سے ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی مضبوطی کا پتہ چلتا ہے۔ مائیکروسٹریٹیجی جیسی بڑی کمپنیوں کی جانب سے بٹ کوائن کی حکمت عملی کے تحت بڑی مقدار میں خریداری بھی اس تاریخی ریلے کے امکانات کو بڑھا رہی ہے۔
مزید برآں، نیو ہیمپشائر نے بٹ کوائن کے لیے اسٹریٹجک ریزرو قانون منظور کیا ہے، جو امریکی ریاستوں میں بٹ کوائن کی قانونی حمایت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ابوظہبی کا خودمختار سرمایہ فنڈ اور دیگر مرکزی بینک بھی بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو اس کرپٹو کرنسی کی قبولیت میں اضافہ کا ثبوت ہے۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کا کہنا ہے کہ سال کے آخر تک بٹ کوائن کی قیمت 200,000 ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، کیونکہ ای ٹی ایف کی طلب، ادارہ جاتی حمایت، اور حکومتی قوانین بٹ کوائن کی قیمت کو بلند رکھنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ اس بنیاد پر، موجودہ 120,000 ڈالر کا ہدف کافی حد تک محتاط معلوم ہوتا ہے۔