بٹ کوائن کی قیمت 10 دنوں میں پہلی مرتبہ 100 ہزار ڈالر سے نیچے گر گئی ہے، جس سے مارکیٹ میں بیئرش جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بیئرش آرڈرز کی مجموعی مالیت 1.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ ایک ماہ میں سب سے زیادہ سطح ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کمی مارکیٹ کی صحت مند اصلاح ہے جو بٹ کوائن کو اگلے بلش سائیکل کے لیے تیار کر رہی ہے۔ 96 ہزار سے 100 ہزار ڈالر کے درمیان قیمت کا زون اب انتہائی اہم ہو گیا ہے، جہاں سے قیمت کو واپس 100 ہزار ڈالر سے اوپر آنا چاہیے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو سکے۔ اگر قیمت اس حد سے واپس اوپر جاتی ہے تو یہ اصلاح ایک عارضی مرحلہ تصور کی جائے گی، ورنہ قیمت میں مزید کمی یا طویل کنسولیڈیشن کا امکان ہے۔ معروف کرپٹو تجزیہ کار آکسل ایڈلر کے مطابق، حالیہ بیئرش دباؤ کے باوجود مارکیٹ میں توازن موجود ہے اور اہم سپورٹ لیولز قائم رہنے کی صورت میں بٹ کوائن کی قیمت ایک بار پھر 109 ہزار ڈالر کی سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں غیر یقینی کے باوجود سرمایہ کار اور تجزیہ کار بٹ کوائن کی قیمت کی بحالی کے لیے پرامید ہیں۔
بٹ کوائن کی بیئرش دباؤ جنوری 9 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، تاہم مارکیٹ اس وقت مستحکم ہے۔
زبان کا انتخاب