سال 2024 میں سونے کی قیمت میں تقریباً 29 فیصد اضافہ ہوا ہے جو بٹ کوائن کی 3.8 فیصد نمو سے کہیں زیادہ ہے، مگر اس کے باوجود سرمایہ کار بٹ کوائن کو اپنی سرمایہ کاری میں شامل کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔ بلیک راک کے اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف (IBIT) نے سال کے آغاز سے اب تک 6.96 بلین ڈالر کے خالص اثاثے حاصل کیے ہیں جو تمام ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز میں چھٹے نمبر پر ہے۔ اس کے برعکس، دنیا کا سب سے بڑا جسمانی طور پر پشت پناہ گولڈ ای ٹی ایف SPDR گولڈ ٹرسٹ (GLD) چھٹی سے ساتویں پوزیشن پر آ گیا ہے جس کے خالص اثاثے 6.5 بلین ڈالر ہیں۔
IBIT کی یہ کارکردگی اس بات کی غماز ہے کہ بٹ کوائن کی طویل مدتی ممکنات پر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار ہے، باوجود اس کے کہ اس کی قیمت میں زبردست اضافہ نہیں ہوا۔ سونے کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں بین الاقوامی تجارتی تنازعات، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خدشات اور جغرافیائی سیاسی کشیدگیاں شامل ہیں۔ بٹ کوائن، جسے بعض لوگ ڈیجیٹل گولڈ کہتے ہیں، نے جنوری میں ریکارڈ بلند ترین سطح حاصل کی تھی لیکن اب وہ اس سطح سے 10 فیصد نیچے ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بٹ کوائن ای ٹی ایف کی مجموعی اثاثہ جات کی مالیت گولڈ کے مقابلے میں تین گنا ہو سکتی ہے، جو اس کی مقبولیت اور سرمایہ کاری کے امکانات کی عکاسی کرتی ہے۔