ایس ایس وی نیٹ ورک نے ایس ایس وی 2.0 کے نام سے ایک نیا بوٹ اسٹریپنگ ماڈل پیش کیا ہے جس کا مقصد “بیسڈ” ایپلیکیشنز (bApps) کو ای تھریم نیٹ ورک پر متعارف کرانا ہے۔ یہ نیا انفراسٹرکچر نیٹ ورک کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ای تھریم کی بنیادی قدروں کو برقرار رکھتے ہوئے مکمل طور پر غیر مرکزی bApps کی سہولت فراہم کرے گا۔ ایس ایس وی نیٹ ورک 1.9 ملین ETH کی سٹیکنگ کو محفوظ بنانے والا ایک مکمل غیرمرکزی ڈسٹری بیوٹڈ سٹیکنگ انفراسٹرکچر ہے جو خفیہ مشترکہ ویلیڈیٹرز (Secret Shared Validators) کے ذریعے ای تھریم ویلیڈیٹرز کی تقسیم شدہ کارروائی کو ممکن بناتا ہے۔
ایس ایس وی 2.0 کا نیا ماڈل ایپلیکیشنز کو براہ راست ای تھریم ویلیڈیٹر نیٹ ورک سے منسلک کر کے لیکویڈیٹی کو متحد کرنے اور سیکیورٹی کو بڑھانے کا وعدہ کرتا ہے۔ اس سے نہ صرف نیٹ ورک کی سلامتی میں اضافہ ہوگا بلکہ بظاہر تقسیم شدہ ماحول میں بھی بہتر ہم آہنگی آئے گی۔ اس کے علاوہ، یہ ماڈل بوٹ اسٹریپنگ کے خرچ اور سیکیورٹی کے مسائل کو حل کرتے ہوئے، ایک “انفینیٹ-سم” سیکیورٹی ماڈل متعارف کرائے گا جس میں نیٹ ورک میں شرکت بڑھنے سے پورے نظام کی مضبوطی ممکن ہو گی۔
ویلیڈیٹرز کو bApps کو بوٹ اسٹریپ کرنے میں مدد دینے پر اضافی فوائد ملیں گے اور ایس وی وی چین کے ذریعے ایس ایس وی نیٹ ورک کو سولانا، ایوالانچ، اور کاسموس جیسے دیگر L1 نیٹ ورکس تک وسعت دی جائے گی۔ اس نئے ماڈل کے تحت، ایس ایس وی ٹوکن کے ذریعے نئے فیس اور برننگ میکانزم بھی متعارف کروائے جائیں گے جو نیٹ ورک کی معیشت کو مزید مستحکم کریں گے۔ اس اقدام سے ای تھریم کے ماحولیاتی نظام میں ایک نئی غیرمرکزی ایپلیکیشنز کی صنف وجود میں آئے گی جو نیٹ ورک کی حفاظت اور استحکام میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
ای تھریم کے ماحولیاتی نظام کا حصہ ایس ایس وی نیٹ ورک نے ‘بیسڈ ایپلیکیشن’ متعارف کرانے کا نیا اقدام شروع کر دیا
زبان کا انتخاب