ایلون مسک کی تجویز: حکومت میں بلاک چین ٹیکنالوجی کے نفاذ پر غور

زبان کا انتخاب

ایلون مسک، جو کہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ہیں اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اہم افراد میں شامل ہیں، مبینہ طور پر نئی قائم کردہ محکمہ حکومتی کارکردگی (DOGE) میں بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال پر بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ اقدام صدر ٹرمپ کی ڈیجیٹل اثاثہ صنعت کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد حکومت کے عملی اور مالی نظام کو بہتر بنانا ہے۔ مسک نے ڈیجیٹل لیجر کے ذریعے حکومتی اخراجات کو مؤثر بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جس میں وفاقی خرچ، حساس ڈیٹا کی حفاظت، ادائیگیوں کی پراسیسنگ اور وفاقی انفراسٹرکچر کے انتظام شامل ہیں۔
DOGE کا قیام صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر سے ہوا ہے جس کا مقصد وفاقی ٹیکنالوجی کو جدید بنانا اور کارکردگی میں اضافہ کرنا ہے۔ اس محکمے کا نام مشہور میم کوائن ڈوج کوائن کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو خود ایک بلاک چین پر مبنی کرپٹو کرنسی ہے۔ مسک بلاک چین کمیونٹی کے ساتھ پہلے بھی جڑے رہے ہیں اور مختلف عوامی بلاک چینز کے نمائندوں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں تاکہ تکنیکی صلاحیتوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
تاہم، اس منصوبے کے ساتھ کئی چیلنجز بھی وابستہ ہیں، جیسے کہ عوامی بلاک چینز کا غیر مرکزی نیٹ ورک، جس سے ڈیٹا کنٹرول میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ ماہرین نے روایتی ڈیٹا بیسز کو بلاک چین کے مقابلے میں زیادہ مؤثر قرار دیا ہے۔ اگرچہ DOGE منصوبہ بلاک چین کے سرکاری استعمال کی ایک بڑی مثال ہو سکتا ہے، مگر ابھی تک واضح نہیں کہ کون سی ٹیکنالوجی اپنائی جائے گی اور یہ بات عملی جامہ پہن پائے گی یا نہیں۔ اس دوران، ڈوج کوائن کی قیمت میں کمی بھی دیکھی گئی ہے، جو اس کے مستقبل کے اثرات پر سوالات پیدا کرتی ہے۔

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش