ایپل کے جانب سے ایپ اسٹور پالیسی میں بڑی تبدیلی، جس سے ایکسٹرنل کرپٹو ٹرانزیکشنز کی اجازت دی گئی، سے لے کر ایریزونا کی جانب سے بٹ کوائن اڈاپشن پر سیاسی مزاحمت تک، آج کی کرپٹو دنیا میں کئی متضاد عوامل اپنا اثر ڈال رہے ہیں۔ ان عوامل میں ریگولیٹری پالیسیز، ٹیکنالوجیکل تبدیلیاں اور میکرو اکنامک فیکٹرز شامل ہیں۔
بٹ کوائن کی حالیہ حرکات گولڈ کے بریک آؤٹ پیٹرن سے مشابہت رکھتی ہیں، جو مستقبل قریب میں بلش ٹریجیکٹری کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ دوسری طرف، یونائیٹڈ اسٹیٹس میں متوقع ریسیشن کا خدشہ بڑے انویسٹر سینٹیمنٹس کو متاثر کر رہا ہے، جو کرپٹو مارکیٹ میں ولٹیلٹی کو بڑھا سکتا ہے۔
یہ تمام ڈیویلپمنٹس ظاہر کرتی ہیں کہ کرپٹو مارکیٹ اس وقت ڈائنامک فورسز کے درمیان کھڑی ہے، جو ایک طرف اس کی حالیہ مارکیٹ مومنٹم کو تحریک دے رہی ہیں
بٹ کوائن کی ایکسچینج ریزروز میں مسلسل کمی – کیا سپلائی شارٹج قیمتوں کو بلند کرے گی؟
مرکزی ایکسچینجز پر موجود بٹ کوائن ریزروز 2018 کے بعد سے اپنی سب سے کم سطح پر آ گئی ہیں، جو انویسٹر بیہیوئیر میں ایک بڑے بدلاؤ کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اس رجحان سے اندازہ ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار اپنی ہولڈنگز کو ایکسچینج سے ہٹا کر لانگ ٹرم اسٹوریج میں رکھ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں دستیاب ٹریڈ ایبل سپلائی میں نمایاں کمی آ رہی ہے۔ ایسی صورتحال عام طور پر بلش سگنل سمجھی جاتی ہے کیونکہ سپلائی اسکیز کی صورت میں قیمتوں میں تیزی آ سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسچینجز پر موجود بٹ کوائن کی دستیاب مقدار میں یہ کمی اس وقت ہو رہی ہے جب لانگ ٹرم ہولڈرز اور انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کی جانب سے جمع اندوزی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اگرچہ لکوئڈٹی میں کمی ولٹیلٹی کو بڑھا سکتی ہے، لیکن موجودہ حالات میں یہ رجحان اپورڈ پرائس موومنٹ کے حق میں جا سکتا ہے۔ اس وقت بٹ کوائن تقریباً $97,000 پر ٹریڈ ہو رہا ہے، اور اگر ڈیمانڈ نے یہی رفتار برقرار رکھی تو مارکیٹ مزید بلندی کی طرف جا سکتی ہے۔
📊 مارکیٹ پر اثر:
ایکسچینج ریزروز میں مسلسل کمی سپلائی کے سخت ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔ جب ایسی سپلائی کی صورتحال مسلسل ڈیمانڈ کے ساتھ جڑ جائے تو قیمتیں نئے آل ٹائم ہائی کی طرف بڑھ سکتی ہیں۔ سرمایہ کاروں کو اس رجحان پر گہری نظر رکھنی چاہیے کیونکہ یہ لانگ پوزیشنز کے لیے سازگار ماحول کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
🔻 ایریزونا کی گورنر نے بٹ کوائن ریزرو بل ویٹو کر دیا – کرپٹو کو “نا آزمودہ” قرار دیا
ایریزونا کی گورنر کیٹی ہوبز نے سینیٹ بل 1025 کو ویٹو کر دیا ہے، جس کے تحت ریاست کو یہ اجازت دی جانی تھی کہ وہ ضبط شدہ فنڈز سے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرے۔ یہ بل ایریزونا کو امریکہ کی پہلی ریاست بنا سکتا تھا جو اپنی فائنانشل ریزروز میں بٹ کوائن رکھتی۔ گورنر ہوبز نے ویٹو کی وجہ کرپٹو کی ولٹائل اور “نا آزمودہ” نوعیت کو بتایا ہے۔
یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ کچھ پالیسی سازوں میں ابھی بھی ڈیجیٹل ایسیٹس کو سرکاری سطح پر اپنانے کے بارے میں شکوک موجود ہیں۔ اگرچہ یہ بل ریاستی ہاؤس سے معمولی اکثریت سے پاس ہوا تھا، مگر گورنر کا ویٹو اس بات کی یاد دہانی ہے کہ کرپٹو کو انسٹیٹیوشنل اڈاپشن میں اب بھی کئی چیلنجز درپیش ہیں۔ اس اقدام کا اثر ممکنہ طور پر دیگر ریاستوں پر بھی پڑ سکتا ہے جو اسی طرح کی قانون سازی پر غور کر رہی ہیں، جس سے پبلک فائنانشل سسٹمز میں کرپٹو کے انضمام کی رفتار سست پڑ سکتی ہے۔
📊 مارکیٹ پر اثر:
یہ ویٹو ایک واضح یاد دہانی ہے کہ کرپٹو کرنسیز کو اب بھی سخت ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا ہے۔ اگرچہ اس فیصلے کا فوری مارکیٹ پرائسز پر اثر معمولی ہو سکتا ہے، لیکن یہ اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ مستقبل میں کرپٹو کی اڈاپشن کو ریگولیٹری ڈیویلپمنٹس سے کتنا گہرا تعلق ہے۔
🟢 ایپل نے ایپ اسٹور پالیسی میں بڑی تبدیلی کی – ایکسٹرنل کرپٹو ٹرانزیکشنز کی اجازت دے دی
ایپل نے اپنی ایپ اسٹور گائیڈلائنز میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے ڈویلپرز کو اجازت دی ہے کہ وہ صارفین کو ایکسٹرنل ویب سائٹس پر ری ڈائریکٹ کر سکیں جہاں وہ کرپٹو کرنسیز سمیت دیگر لین دین انجام دے سکیں۔ یہ اقدام ایپک گیمز بمقابلہ ایپل کیس کے حالیہ عدالتی فیصلے کے بعد سامنے آیا، جس میں ایپل کی پچھلی پابندیوں کو اینٹی کمپیٹیٹو قرار دیا گیا تھا۔
نئی پالیسی کے تحت کرپٹو سے متعلق ایپلیکیشنز کے ڈویلپرز اب اپ اسٹور ایکو سسٹم سے باہر آلٹرنیٹو پیمنٹ آپشنز فراہم کر سکتے ہیں۔ یہ تبدیلی ڈی سینٹرلائزڈ ایپلیکیشنز (DApps) کی یوز ایبیلٹی میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ایسیٹس مارکیٹ کی ترقی میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ اس اقدام سے ایپ پرچیزز اور ایپل کے کمیشن فیس سے متعلق رکاوٹیں کم ہوں گی، جس کا نتیجہ iOS ڈیوائسز پر کرپٹو سروسز کی اڈاپشن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
📊 مارکیٹ پر اثر:
ایپل کی یہ پالیسی تبدیلی کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے، جو کرپٹو ایپلیکیشنز اور سروسز کے یوزر بیس کو بڑھا سکتی ہے۔ یہ تبدیلی ڈویلپرز میں انوویشن اور کمپیٹیشن کو فروغ دے سکتی ہے، جو ڈیجیٹل ایسیٹس کی وسیع تر اڈاپشن کی راہ ہموار کرے گی۔
🟢 بٹ کوائن گولڈ کے بریک آؤٹ پیٹرن کی پیروی کر رہا ہے – Q2 2025 تک نیا آل ٹائم ہائی متوقع
ماہرین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی حالیہ قیمت میں ہونے والی حرکات گولڈ کے تاریخی بریک آؤٹ پیٹرنز سے مشابہت رکھتی ہیں، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ 2025 کی دوسری سہ ماہی تک ایک نیا آل ٹائم ہائی آ سکتا ہے۔ یہ کورلیشن ظاہر کرتی ہے کہ بٹ کوائن شاید اب ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جہاں اکسیلیریٹڈ گروتھ کا امکان بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر جب انسٹیٹیوشنل انٹرسٹ اور میکرو اکنامک انسٹرٹینٹیز بڑھ رہی ہوں۔
گولڈ کے ساتھ موازنہ بٹ کوائن کے ابھرتے ہوئے کردار کو ویلیو اسٹور اور انفلیشن سے بچاؤ کے متبادل کے طور پر اجاگر کرتا ہے۔ جب روایتی فائنانشل مارکیٹس میں ولٹیلٹی بڑھتی ہے تو سرمایہ کار اکثر آلٹرنیٹو ایسیٹس کی طرف رجوع کرتے ہیں، جس میں بٹ کوائن سرفہرست ہوتا جا رہا ہے۔ اگر یہ پیٹرن برقرار رہا، تو بٹ کوائن اپنے پچھلے تمام ریکارڈز توڑ سکتا ہے اور ریٹیل اور انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے۔
📊 مارکیٹ پر اثر:
اگر بٹ کوائن واقعی نیا آل ٹائم ہائی بناتا ہے تو اس سے مارکیٹ میں ایک نئی انرجی آئے گی، فرش کیپٹل کا بہاؤ بڑھے گا، اور بٹ کوائن کی حیثیت بطور ڈیجیٹل سیف ہیون ایسیٹ مزید مضبوط ہو گی۔ اگلے کچھ مہینے اس پیٹرن کی کنفرمیشن کے لیے نہایت اہم ہوں گے۔
🔻 پولی مارکیٹ نے 2025 میں امریکہ میں ریسیشن کے 59٪ امکانات ظاہر کیے
پولی مارکیٹ جو کہ ایک معروف پریڈکشن مارکیٹ پلیٹ فارم ہے، نے یہ پیش گوئی کی ہے کہ 2025 میں امریکہ میں اکنامک ریسیشن کے امکانات 59٪ ہیں۔ یہ اندازہ بڑھتے ہوئے خدشات کو ظاہر کرتا ہے جن میں ٹریڈ ٹینشنز، انفلیشنری پریشرز، اور ممکنہ مانیٹری پالیسی شفٹس شامل ہیں۔
ممکنہ ریسیشن کے اثرات نہ صرف روایتی فائنانشل مارکیٹس بلکہ کرپٹو مارکیٹ پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ جب معیشت نیچے جاتی ہے تو سرمایہ کار اکثر آلٹرنیٹو ایسیٹس جیسے بٹ کوائن کی طرف رخ کرتے ہیں۔ تاہم، ریسیشن کے دوران رسک اپیٹائٹ میں کمی بھی آ سکتی ہے، جو کرپٹو مارکیٹ میں ولٹیلٹی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔
📊 مارکیٹ پر اثر:
ریسیشن کا بڑھتا ہوا خدشہ سرمایہ کاروں کو ڈائیورسفیکیشن اور بہتر رسک مینجمنٹ پر مجبور کرتا ہے۔ اگرچہ کرپٹو کرنسیز روایتی مارکیٹ کی گراوٹ کے خلاف ہیج کا کردار ادا کر سکتی ہیں، لیکن ان کی کارکردگی کا انحصار مجموعی اکنامک کنڈیشنز اور انویسٹر سینٹیمنٹس پر ہوگا۔
اہم نکات – اردو میں (Key Takeaways)
-
بٹ کوائن کی ایکسچینج ریزروز 6 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جو لانگ ٹرم ہولڈنگ میں اضافے اور سپلائی شارٹج کی بنیاد پر ممکنہ پرائس ریلی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
-
ایریزونا کی گورنر نے ایک پرو-بٹ کوائن بل ویٹو کر دیا، کرپٹو کو “نا آزمودہ” قرار دیتے ہوئے، جو امریکہ میں جاری پولیٹیکل ریزسٹنس کو نمایاں کرتا ہے۔
-
ایپل نے اپنی ایپ اسٹور پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے ایکسٹرنل کرپٹو ٹرانزیکشنز کی اجازت دے دی، جس سے DApps اور Web3 کی رسائی میں اضافہ ہو گا۔
-
بٹ کوائن کا موجودہ چارٹ پیٹرن، گولڈ کے تاریخی بریک آؤٹ سے مماثلت رکھتا ہے، جو Q2 2025 تک ممکنہ آل ٹائم ہائی کی پیش گوئی کرتا ہے۔
-
پولی مارکیٹ نے 2025 میں امریکہ میں ریسیشن کے 59٪ امکانات ظاہر کیے، جو بٹ کوائن کو ہیج ایسیٹ کے طور پر مزید پرکشش بنا سکتے ہیں۔