زیڈ کیش (ZEC) کی پرائیویسی خصوصیات کو حال ہی میں ایک نئے بلاک چین مانیٹرنگ پلیٹ فارم ارخام (Arkham) کے فیچر نے چیلنج کیا ہے۔ زیڈ کیش ایک معروف کرپٹو کرنسی ہے جو اپنی پرائیویسی اور گمنامی کے لیے جانی جاتی ہے، اور اس نے صارفین کو محفوظ اور پوشیدہ لین دین کی سہولت فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم، ارخام نے زیڈ کیش کے لین دین کی نگرانی کے لیے ایک نیا آن چین مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے اس کے پوشیدہ اور غیر پوشیدہ ٹرانزیکشنز کا نصف سے زیادہ حصہ شناخت شدہ افراد اور اداروں سے منسلک کیا جا چکا ہے۔
ارخام کے مطابق، زیڈ کیش کے 53 فیصد ٹرانزیکشنز کو ٹیگ کیا جا چکا ہے اور تقریباً 420 ارب ڈالر کے لین دین کی مالیت مخصوص افراد یا اداروں کے ساتھ منسوب کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، زیڈ کیش کے تمام ان پٹ اور آؤٹ پٹ کا 48 فیصد اور اس کے کل بیلنس کا 37 فیصد یعنی تقریباً 2.5 ارب ڈالر کی مقدار مخصوص اکاؤنٹس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ یہ ڈیٹا اس بات کا اشارہ ہے کہ زیڈ کیش کی پرائیویسی اور گمنامی کی دعویداری کو اب چیلنج درپیش ہے اور اس کے تحفظات کمزور ہو سکتے ہیں۔
زیڈ کیش کی یہ شہرت اس وقت مزید مضبوط ہوئی جب امریکی حکام نے کراؤن پرنس گروپ کے چن ژی سے 127,000 بٹ کوائن ضبط کیے اور قیان ژی من کے خلاف 60,000 بٹ کوائن کی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری عمل میں آئی۔ ان واقعات نے زیڈ کیش کی قیمت میں اضافہ کیا اور اسے پرائیویسی کرپٹو کرنسی کے طور پر ممتاز کیا۔ تاہم، ارخام کے اس نئے فیچر کے بعد اس کرپٹو کرنسی کی پوشیدگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
زیڈ کیش کی بلاک چین ٹیکنالوجی خاص طور پر خفیہ لین دین کے لیے تیار کی گئی ہے تاکہ صارفین کی مالی معلومات محفوظ رہیں۔ لیکن بلاک چین کی شفاف نوعیت کی وجہ سے، جدید تجزیاتی ٹولز اور پلیٹ فارمز جیسے ارخام اب گمنامی کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس صورتحال میں، زیڈ کیش کے صارفین کو مستقبل میں اپنی مالی حفاظت اور پرائیویسی کے حوالے سے مزید محتاط رہنے کی ضرورت ہو گی۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance