امریکی قومی سلامتی کی حکمت عملی میں مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ کو مرکزی حیثیت دی گئی

زبان کا انتخاب

امریکہ کی نئی قومی سلامتی کی حکمت عملی میں کرپٹو کرنسیز اور بلاک چین ٹیکنالوجی کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ یہ حکمت عملی حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ حکومت میں جاری کی گئی ہے، جس میں ملک کی ترجیحات کو واضح کیا گیا ہے۔ اس حکمت عملی میں امریکہ کے “بنیادی اور اہم قومی مفادات” کو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) اور کوانٹم کمپیوٹنگ کے گرد مرکوز کیا گیا ہے۔
مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ ایسے جدید تکنیکی میدان ہیں جن میں امریکہ عالمی برتری قائم رکھنے کے لیے خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت خودکار نظاموں میں انقلاب برپا کر رہی ہے اور مختلف شعبوں جیسے دفاع، صحت، اور معیشت میں بنیادی تبدیلیاں لا رہی ہے۔ کوانٹم کمپیوٹنگ ایک نئی قسم کی کمپیوٹنگ ہے جو روایتی کمپیوٹرز کی نسبت کئی گنا زیادہ تیز اور طاقتور ہوتی ہے، اور اس کے ذریعے پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت میں اضافہ متوقع ہے۔
کریپٹو کرنسیز اور بلاک چین ٹیکنالوجی، جو گزشتہ چند سالوں میں مالیاتی نظام میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، اس حکمت عملی میں شامل نہیں کی گئیں۔ بلاک چین ٹیکنالوجی ڈیجیٹل اثاثوں کی حفاظت اور شفافیت کے لیے استعمال ہوتی ہے، اور کرپٹو کرنسیز نے عالمی مالیاتی منڈیوں میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ تاہم، اس حکمت عملی میں ان کا ذکر نہ ہونا ظاہر کرتا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے ان ٹیکنالوجیز کو اپنی قومی سلامتی کی ترجیحات میں شامل نہیں کیا ہے۔
یہ حکمت عملی امریکہ کے مستقبل کے سائنسی اور دفاعی اقدامات کی رہنمائی کرے گی، جس کا مقصد تکنیکی برتری کو برقرار رکھنا اور عالمی سطح پر اپنی حکمت عملی کو مضبوط بنانا ہے۔ تاہم، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کرپٹو کرنسیز اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے حوالے سے امریکہ کی حکمت عملی میں ابھی مزید وضاحت یا توجہ درکار ہو سکتی ہے۔
امریکہ کی یہ حکمت عملی عالمی ٹیکنالوجی اور سلامتی کے منظرنامے پر گہرا اثر ڈالے گی، خاص طور پر ایسے دور میں جب دنیا بھر کی حکومتیں مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش