ٹرمپ کا مہنگائی میں مزید کمی کی پیش گوئی

زبان کا انتخاب

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مہنگائی میں مزید کمی کی توقع ظاہر کی ہے تاہم انہوں نے واضح کیا ہے کہ اس میں کمی کا مطلب مندی (deflation) نہیں ہوگا۔ مہنگائی کی شرح میں کمی سے مراد عام طور پر قیمتوں کی سطح میں سست روی یا کمی ہوتی ہے، جو معیشت کے لیے مثبت یا منفی اثرات کا باعث بن سکتی ہے۔ ٹرمپ کا یہ بیان امریکی معیشت میں موجودہ صورتحال کے حوالے سے ایک اہم نکتہ ہے، کیونکہ مہنگائی اور قیمتوں کی استحکام کا تعلق براہ راست صارفین کی قوت خرید اور کاروباری ماحول سے ہوتا ہے۔
مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیش گوئی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عالمی اور امریکی معیشت مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، جن میں سپلائی چین کے مسائل، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ، اور عالمی سطح پر مالیاتی پالیسیوں میں تبدیلیاں شامل ہیں۔ مہنگائی کی بلند شرح نے صارفین اور سرمایہ کاروں کی ذہنی کیفیت پر اثر ڈالا ہے، اور مرکزی بینکوں نے اپنی مانیٹری پالیسیز سخت کر کے اس کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
مہنگائی کا کم ہونا اقتصادی استحکام کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس سے صارفین کی خریداری کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ممکن ہوتا ہے۔ تاہم، اگر مہنگائی بہت زیادہ کم ہو جائے تو اس سے مندی کا خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے، جس سے معیشت سست روی کا شکار ہو سکتی ہے۔ ٹرمپ نے یہ بات واضح کی ہے کہ موجودہ صورت حال میں ایسا خطرہ کم ہے۔
امریکی معیشت کی کارکردگی اور مہنگائی کی شرح پر نظر رکھنے والے ماہرین اور پالیسی ساز اس وقت اس بات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں کہ قیمتوں میں استحکام کیسے برقرار رکھا جائے اور صارفین کو مہنگائی کے منفی اثرات سے بچایا جائے۔ آئندہ مہینوں میں امریکی حکومت اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے معیشت کی سمت طے کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش