کرپٹو کرنسی کی دنیا میں حالیہ دنوں میں پرائیویسی کوئنز نے نمایاں کارکردگی دکھائی ہے، جہاں مارکیٹ کی عمومی گراوٹ کے باوجود ان کی قیمتوں میں دوہرا ہندسہ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس رجحان کے تحت خاص طور پر ڈیش (Dash) نے سرمایہ کاروں کی جانب سے ریکارڈ مقدار میں خریداری دیکھی ہے، جسے ‘وہیل اکٹھا کرنا’ کہا جاتا ہے۔ یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب بٹ کوائن (Bitcoin) پر بڑھتی ہوئی نگرانی اور سخت قوانین کی وجہ سے سرمایہ کار اپنی شناخت مخفی رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پرائیویسی کوئنز ایسی ڈیجیٹل کرنسیاں ہیں جو ٹرانزیکشنز کو خفیہ اور غیر شفاف بناتی ہیں، جس سے صارفین کی مالی معلومات پوشیدہ رہتی ہیں۔ یہ کرنسیاں خاص طور پر ان افراد اور اداروں کے لیے اہم ہیں جو اپنی مالی سرگرمیوں کو پرائیویٹ رکھنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں، حکومتی نگرانی میں اضافہ اور کرپٹو کرنسیز سے متعلق قوانین کی سختی کے باعث پرائیویسی کوئنز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈیش کی حالیہ خریداری میں نمایاں اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ بڑے سرمایہ کار یعنی ‘وہیلز’ اس کرنسی کو اپنے پورٹ فولیو میں شامل کر رہے ہیں، جو مستقبل میں اس کی قیمتوں میں مزید استحکام یا اضافہ کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کا یہ رویہ اس خدشے کے پیش نظر ہے کہ بٹ کوائن اور دیگر معروف کرپٹو کرنسیوں پر سخت نگرانی اور قانونی پابندیاں بڑھ سکتی ہیں، جس سے پرائیویسی کوئنز کی مانگ میں اضافہ متوقع ہے۔
عام طور پر، کرپٹو مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے، لیکن پرائیویسی کوئنز کی اس تازہ رفتار نے سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دیا ہے کہ ان کوئنز میں ممکنہ طور پر طویل مدتی قدر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، یہ بھی ضروری ہے کہ سرمایہ کار اس شعبے میں قانونی تبدیلیوں اور تکنیکی چیلنجز پر نظر رکھیں، کیونکہ مستقبل میں بھی ان عوامل کا اثر پرائیویسی کوئنز کی قیمتوں پر پڑ سکتا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt