رَسیل انویسٹمنٹس کے سینئر ڈائریکٹر اور چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹجسٹ پال آئیٹل مین کے مطابق، فیڈرل ریزرو ممکنہ طور پر شرح سود میں 25 بیس پوائنٹس کی ہاکش کمی کرے گا۔ اس کی پیش گوئی ہے کہ شرح سود کی آخری حد 3.25 فیصد سے 3.5 فیصد کے درمیان رہے گی۔ اس حوالے سے، امریکہ کی 10 سالہ ٹریژری بانڈ کی موجودہ ییلڈ 4.1 فیصد ہے جو رَسیل انویسٹمنٹس کے فیئر ویلیو کے تخمینہ سے زیادہ ہے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے، سرمایہ کاری کے پورٹ فولیوز میں دورانیے کے خطرے کی حکمت عملی کے تحت تخصیص کی سفارش کی گئی ہے۔
فیڈرل ریزرو امریکہ کا مرکزی بینک ہے جو ملک کی معاشی صورتحال کو مستحکم رکھنے کے لیے شرح سود کو کنٹرول کرتا ہے۔ شرح سود میں تبدیلی کا اثر براہ راست سرمایہ کاری، قرضوں کے اخراجات اور معیشت کی مجموعی حالت پر پڑتا ہے۔ ہاکش کمی کا مطلب ہے کہ شرح سود میں کمی تو کی جائے گی مگر محتاط انداز میں تاکہ مہنگائی اور معیشتی غیر یقینی صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔
امریکی معیشت میں شرح سود کی تبدیلیاں عالمی مالیاتی منڈیوں پر بھی اثر ڈالتی ہیں، خصوصاً جب یہ شرح سود کم یا زیادہ کرنے کا فیصلہ احتیاط سے کیا جاتا ہے۔ اس فیصلے کے ممکنہ اثرات میں سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں ردوبدل، قرضوں کی قیمتوں میں تبدیلی اور معیشت کی رفتار میں فرق شامل ہو سکتا ہے۔
مستقبل میں، اگر فیڈرل ریزرو شرح سود میں مزید کمی یا تبدیلی کرتا ہے تو اس کا اثر بین الاقوامی سرمایہ کاری اور مالیاتی مارکیٹس پر بھی پڑ سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے خبردار رہیں اور اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کو موجودہ معاشی حالات کے مطابق ڈھالیں تاکہ ممکنہ رسک سے بچا جا سکے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance