کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں ای ٹی ایچ (ایتھریم)، اے ڈی اے (کارڈانو)، اور ایس او ایل (سولانا) کی قیمتیں مستحکم رہیں، جبکہ بٹ کوائن میں یورپی سرمایہ کاروں کی جانب سے 2018 کے بعد سب سے بڑی فروخت ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس دوران مجموعی مارکیٹ نے اپنی حالیہ بحالی کو برقرار رکھا، تاہم بدھ کو امریکی فیڈرل ریزرو کے فیصلے سے پہلے لیکویڈیٹی کمزور رہنے کا رجحان دیکھا گیا۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے معروف اور بڑی کرپٹو کرنسی ہے، پچھلے چند سالوں میں مالیاتی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ یورپی مارکیٹ میں حالیہ بڑے پیمانے پر فروخت نے اس کی قیمت پر اثر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ مجموعی کرپٹو مارکیٹ کی سمت کو بھی متاثر کیا ہے۔ بٹ کوائن کی یہ بڑی فروخت 2018 کے بعد سب سے نمایاں واقعہ ہے، جب کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں گہرا بحران آیا تھا۔
ایتھریم، کارڈانو اور سولانا جیسی دیگر اہم کرپٹو کرنسیاں اپنی استحکام کے باعث مارکیٹ میں کم اتار چڑھاؤ کے باوجود سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ یہ کرپٹو کرنسیاں اپنے مختلف استعمالات اور بلاک چین ٹیکنالوجی میں جدیدیت کی وجہ سے معروف ہیں، اور ان کی قیمتوں میں استحکام مالیاتی ماہرین کے لیے اطمینان کا باعث ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو کا بدھ کو متوقع فیصلہ عالمی مالیاتی مارکیٹس پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ اس فیصلے کے حوالے سے سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں نقدی کی فراہمی میں کمی دیکھی گئی ہے۔ یہ فیصلہ امریکی معیشت کی سمت اور سود کی شرحوں میں ممکنہ تبدیلیوں کا تعین کرے گا، جو براہ راست کرپٹو کرنسیز کی قیمتوں اور سرمایہ کاری کے رجحانات کو متاثر کر سکتا ہے۔
مجموعی طور پر، بٹ کوائن کی یورپی مارکیٹ میں بڑی فروخت اور دیگر اہم کرپٹو کرنسیوں کا استحکام عالمی سرمایہ کاروں کے لیے اہم اشارے ہیں۔ آئندہ دنوں میں فیڈرل ریزرو کے فیصلے کے بعد مارکیٹ کے رجحانات میں مزید واضح تبدیلیاں متوقع ہیں، جو کرپٹو کرنسی کی دنیا میں نئے مواقع اور چیلنجز دونوں لے کر آ سکتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk