سی ایل اے آر آئی ٹی ایکٹ دو ہاؤس کمیٹیوں سے منظور، ووٹ کے لیے ہاؤس فلور پر بھیج دیا گیا

زبان کا انتخاب

امریکی ہاؤس آف ریپریزنٹیٹیوز کی دو اہم کمیٹیوں نے ڈیجیٹل اثاثوں کے حوالے سے قانون سازی کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ ہاؤس فائنانشل سروسز کمیٹی نے سی ایل اے آر آئی ٹی ایکٹ (H.R. 3633) کو 32-19 کے ووٹ سے آگے بڑھایا، جبکہ ہاؤس ایگریکلچر کمیٹی نے اس بل کو 47-6 کی اکثریت سے منظور کیا ہے۔ اب یہ قانون ہاؤس فلور پر مکمل ووٹنگ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ڈیجیٹل اثاثوں اور بلاک چین ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر، یہ بل امریکی کریپٹو کرنسی ریگولیشن کے نظام کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس قانون کے تحت، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کی نگرانی کے اختیارات کو محدود کر کے، زیادہ لچکدار اور کم مداخلت پسند کمڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) کو ڈیجیٹل اثاثوں کی نگرانی کا بنیادی ادارہ بنایا جائے گا۔ اس سے کریپٹو کرنسی کے شعبے کو واضح اور جامع ریگولیٹری فریم ورک ملے گا جو انویٹیشن کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔
کریپٹو کونسل فار انوویشن کے صدر جی کم نے اس پیش رفت کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ یہ بل صارفین کے تحفظ، خود مختار اثاثہ رکھنے کے حقوق اور CFTC اور SEC کے رولز کی وضاحت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ تاہم، اس قانون کی مخالفت کرنے والے افراد اس بات کی وارننگ دیتے ہیں کہ یہ مالیاتی حفاظتی تدابیر میں کمی لا سکتا ہے اور ریگولیٹری خلا پیدا کر سکتا ہے۔
بل پر کچھ ڈیموکریٹس کی جانب سے تنقید بھی سامنے آئی جنہوں نے کہا کہ یہ بل کرپشن کے دروازے کھول سکتا ہے اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کریپٹو سرگرمیوں کو تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، کچھ قانون سازوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بل کی موجودہ صورت حال میں کمپنیاں خود کو “ڈیسینٹرلائزڈ فنانس” پراجیکٹس کہہ کر ریگولیشن سے بچ سکتی ہیں۔ تاہم ریپبلکنز نے اس بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ریگولیٹری عمل کو کسی پلیٹ فارم کے فنکشن کی بنیاد پر کیا جائے گا، نہ کہ اس کے نام یا لیبل کی بنیاد پر۔
اب یہ بل ہاؤس فلور پر پیش کیا جائے گا جہاں اس کی حتمی منظوری کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ اگر یہ بل کانگریس سے منظور ہو جاتا ہے تو یہ امریکی کریپٹو کرنسی انڈسٹری کے لیے ایک نیا دور شروع کر سکتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تلاش