امریکہ کی کموڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) نے ایک نیا “ڈیجیٹل اثاثہ پائلٹ پروگرام” شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد مخصوص کرپٹو کرنسیز کو ڈیرویٹیوز مارکیٹ میں بطور ضامن استعمال کی اجازت دینا ہے۔ اس پروگرام کے تحت ابتدائی طور پر بٹ کوائن، ایتھیریم، اور یو ایس ڈی سی (USDC) کو شامل کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد امریکی مالیاتی مارکیٹ کو عالمی سطح پر نمایاں مقام پر برقرار رکھنا اور ملکی معیشت کی ترقی کو فروغ دینا بتایا گیا ہے۔
CFTC کی عبوری چیئر کارولائن فام نے کہا ہے کہ ذمہ دارانہ جدت کو اپنانا ضروری ہے تاکہ امریکہ کی مالیاتی مارکیٹس عالمی رہنما رہیں اور اقتصادی ترقی کے دروازے کھلیں۔ اس پروگرام میں شامل فیوچرز کمیشن مرچنٹس کو لازمی طور پر ہفتہ وار رپورٹ کرنا ہوگی کہ کس حد تک ڈیجیٹل اثاثے صارفین کے اکاؤنٹس میں موجود ہیں، جس میں فیوچرز، کلئیرڈ سواپ اور کسی بھی قسم کے آپریشنل یا سسٹم کے مسائل بھی شامل ہوں گے جو ڈیجیٹل اثاثہ جات کی ضمانت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
کرپٹو کرنسیز کی دنیا میں یہ قدم خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس سے ڈیرویٹیوز مارکیٹ میں کرپٹو کرنسیز کی شمولیت کا دروازہ کھلتا ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ متنوع اور فعال مارکیٹ فراہم کرے گا۔ اس سے پہلے بھی مختلف مالیاتی اداروں اور ریگولیٹرز کی جانب سے کرپٹو کرنسیز کو رسمی مالیاتی نظام کا حصہ بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں، تاہم یہ پروگرام ایک منظم اور شفاف طریقے سے اس عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔
اگرچہ یہ پائلٹ پروگرام محدود تعداد کی کرپٹو کرنسیز تک محدود ہے، مگر اس کے کامیاب نفاذ سے مستقبل میں مزید کرپٹو اثاثہ جات کو مارکیٹ میں شامل کرنے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، مارکیٹ کے شرکاء کو ضوابط کی پابندی اور رپورٹنگ کے ذریعے شفافیت فراہم کی جائے گی تاکہ مالیاتی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اقدام امریکی مالیاتی نظام میں کرپٹو کرنسیز کے استعمال کو بڑھانے اور جدید مالیاتی مصنوعات کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance