بٹ کوائن $110,000 کے قریب مستحکم، تاجر مہنگائی کے اعداد و شمار اور فیڈ کے اشاروں کے منتظر

زبان کا انتخاب

بٹ کوائن نے امریکی مہنگائی کے اہم اعداد و شمار کے اعلان سے قبل $110,000 کے قریب تجارت جاری رکھی اور مئی کے مہینے میں ریکارڈ بلند ترین سطح $111,814 کے قریب مستحکم رہا۔ سرمایہ کار مئی کے صارف قیمت اشاریہ (CPI) سے توقع رکھتے ہیں کہ بنیادی مہنگائی میں 0.3 فیصد اضافہ ہوگا جبکہ مجموعی مہنگائی سالانہ بنیاد پر 2.4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ فیڈرل ریزرو کی شرح سود کے بارے میں آنے والے اشارے کے پیش نظر، مارکیٹ میں محتاط رویہ پایا جا رہا ہے۔
بٹ کوائن کی قیمت اخیر میں $109,900 پر تھی، جس دوران اس نے سیشن میں $110,237 کی بلند ترین سطح کو چھوا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران اس کی قیمت میں 4.2 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ مئی کی بلند ترین سطح کے قریب ہے۔ سرمایہ کار مئی کے صارف قیمت اشاریہ کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں جو بروز بدھ صبح 8:30 بجے متوقع ہے۔ معیشت دانوں کا کہنا ہے کہ بنیادی CPI میں اپریل کے مقابلے میں 0.3 فیصد اضافہ ہوگا اور مجموعی CPI ماہ بہ ماہ 0.2 فیصد بڑھے گا۔ جمعرات کو پیداوار قیمتوں کے اعداد و شمار بھی جاری کیے جائیں گے۔
ماہرین کے مطابق مارکیٹس اس وقت ایک انتظار کی حالت میں ہیں کیونکہ امریکی مہنگائی کے تازہ اعداد و شمار فیڈ کی شرح سود کی حکمت عملی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ جبکہ گولڈ بھی توجہ کا مرکز ہے جس کی تکنیکی بریک آؤٹ سے ریکارڈ بلند ترین سطح کی جانب پیش رفت متوقع ہے۔ اگر مہنگائی زیادہ دیر تک برقرار رہی تو یہ شرح سود میں کٹوتی کو مؤخر کر سکتی ہے اور خطرے والے اثاثوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے، تاہم مارکیٹ کا عمومی رجحان مثبت ہے۔
فیڈ فنڈز فیوچرز کے مطابق ستمبر میں شرح سود میں کٹوتی کا 61 فیصد امکان ہے۔ مارکیٹ میں موجودہ رالی ماضی کے مقابلے میں کم قیاسی اور زیادہ ساختی ہے، جہاں ادارہ جاتی سرمایہ کاری، ETFs اور کارپوریٹ خزانے خریداری کو مضبوط کر رہے ہیں۔ ایک بڑی سرمایہ کاری نے حال ہی میں مندی کے رجحان کو اوپر کی جانب دھکیلنے میں مدد دی ہے۔ اس کے علاوہ، مختلف ادارے لاکھوں بٹ کوائن کے ذخائر بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جو مستقبل کی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کے باوجود طلب کی عکاسی ہے۔
ETFs میں بلیک راک کا iShares Bitcoin Trust $70 بلین اثاثوں تک پہنچ گیا ہے جبکہ ایتھیریم ETFs میں مسلسل 15 دنوں سے سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ عالمی سطح پر تجارتی مذاکرات، برطانیہ کی کریپٹو ETFs پر پابندی ختم کرنا، اور ہانگ کانگ کی CBDC منصوبہ بندی بھی مارکیٹ کے لیے معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ سائیکل ایک “سپر سائیکل” بن سکتا ہے جس میں گراوٹ کم اور ادارہ جاتی حمایت زیادہ ہو گی۔ تاہم، قواعد و ضوابط کی تبدیلی، لیکویڈیٹی کی کمی یا دیگر ڈیجیٹل اثاثوں کی جانب سرمایہ کاری کے رجحانات قیمت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ اگر منافع کی واپسی بڑھ گئی یا فیڈرل ریزرو شرح سود میں کمی کی رفتار سست کر دی تو حکومتی بانڈز کی مانگ بڑھ سکتی ہے جو کریپٹو کرنسی کی قیمتوں کے لیے چیلنج ہو گا۔
تاہم، سال کے آخر تک بٹ کوائن کی قیمت $180,000 سے $200,000 تک پہنچنے کے ہدف کو برقرار رکھا گیا ہے، بشرطیکہ سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی حالات میں بہتری جاری رہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے